سوچ کی غلامی انسان کو لاچارگی سے خوگر کرتی ہے

 سوچ کی غلامی انسان کو لاچارگی سے خوگر کرتی ہے۔۔۔
 لمحہ موجود میں عدم موجودگی انسان کو کمزور بنا دیتی ہے، گزرے ہوئے کل پہ ہمارا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا اور نہ ہی ہم مستقبل پر کوئی قدرت رکھتے ہیں ہمیں ہر حال میں اپنی تمام تر سوچوں اور توانائی کو اکٹھا کر کے لمحہ موجود میں لانا ہوگا، تاکہ زندگی جیسی عظیم اور انمول نعمت کو بھرپور طریقہ سے جی سکیں۔                                               

ویلیم جیمز کے مطابق بیسویں صدی کی سب سے کامیاب ایجاد یا دریافت یہ ہے کہ آپ کے ساتھ ہونے والا واقع آپ کے مستقبل کی نشان دہی نہیں کرتا بلکہ اس واقع کے نتیجے سے پیدا ہونے والے رد عمل سے آپ کے قد کا اندازہ ہوتا ہے،بڑی منزلوں کا مسافر کبھی بھی اپنے آپ کو چھوٹے چھوٹے مسائل کے اندر قید نہیں کرتا، سوچ کی غلامی انسان کو لاچارگی سے خوگر کرتی ہے، انسان اپنے آپ کو دکھوں اور غموں کا ساتھی سمجھنے لگتا ہے، اگر آپ زندگی میں کبھی اپنے قد کو ماپنا چاہئں تو آپ اپنے مسائل ایک کاغذ پر تحریر کریں آپ کو اپنے مسائل سے اپنے قد کا اندازہ ہو جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments