غزل از مبشر یعقوب


غزل 

مبشر یعقوب






آپ کی یاد آتی رہی رات بھر

ساز دل کے بجاتی رہی رات بھر


رات کا کارواں سحر کی منزلیں

یہ امیدیں بڑھاتی رہی رات بھر




شمع بن کر رہو زندگی کا سبق

رات مجھ کو سکھاتی رہی رات بھر

زلف کی روشنی دیدہ ور کے لئے

تیرگی کو مٹاتی  رہی رات بھر


سوز دل کے سنے اور پھر ہنس پڑے

زندگی گنگناتی رہی رات بھر ۔۔

 تعارف


مبشر یعقوب نے رواں سال دھم جماعت کا امتحان پاس کیا ہے  شہر کراچی کے رہائش پذیر جن کو شاعری سے لگاؤ تو بچپن سےتھا مگر الم عروض سے واقفیت ابھی ابھی ہوئی ہے ۔قلمی نام ابھی 
نہیں رکھا ۔شعریات ایک امید سے سیکھنے کی کوشش جاری ہے ۔۔۔









Post a Comment

7 Comments

Hy!
Thanks for your replying and showing interest in my blog.