"کیوں کہ میں ایسی ہی ہوں" از قلم کومل سلطان خان

           

           " "کیوں کہ میں ایسی ہی ہوں

از قلم کومل سلطان خان

میں ستاروں کو دیکھ رہی ہوں۔۔ستارے مجھے۔۔۔ صبح ہونے سے ڈر لگ رہا ہے۔۔ یہ جو اتنے پیار سے تک رہے ہیں یہ بھی چلے جائیں گے یار۔۔۔ اور  مجھے چھوڑ کے جانے والے بغیر کسی خاص وجہ کے چلے جاتے ہیں۔۔اور مڑ کے نہیں لوٹتے میری طرف۔۔۔ میرے لاکھ جتن انکی موجودگی برقرار رکھنے میں کامیاب ہو بھی جائیں تو انکی وہ چاہت قائم نہیں رکھ پاتے۔۔۔

یعنی کل جب یہ ستارے آئیں گے۔۔تو مجھے اس چاہ سے نہیں دیکھیں گے۔۔ 

بس چمکیں گے اور چلے جائیں گے۔۔۔۔۔                                                

" کیوں کی میں ایسی ہی ہوں "

ایسے ہی کبھی کبھی کسی کی بہت ہی دل دکھا دینے والی بات پر بھیگی آنکھوں سی مسکرا دیتی ہوں میں ,

کسی کا فریب جان کر بھی خاموش رہتی ہوں میں ,

بددعا نہیں دیتی میں ,

جب لگے کے کوئی مروت میں جھیل رہا ہے

تو دور ہو جاتی ہوں میں,

جسے چاہوں ٹوٹ کر چاہتی ہوں

مگر اظہار نہیں کرتی میں,

مانا بہت نادان ہوں بہت بےوقوف ہوں

مگر  کبھی کسی کا دل میری وجہ سے نا دکھے

ہمیشہ یہی کوشش کرتی ہوں میں,

اگر کسی کی تکلیف کا باعث بنوں

تو خود بھی رو دیتی ہوں میں,

محبت کرتی ہوں

مگر اپنی انا سربلند رکھتی ہوں میں,

زندگی جتنے مرضی دکھ درد دے

اک جھوٹی مسکراہٹ سجاے رکھتی ہوں میں,

سراب کے پیچھے نہیں بھاگتی

اپنی قدر جانتی ہوں میں,

انمول ہوں,نایاب ہوں یہ مانتی ہوں میں ۔

                              🖤 🥀

                        ________________


Post a Comment

0 Comments