*دسمبر* کومل سلطان خان

 


*دسمبر*

                  کومل سلطان خان                      

ہر دسمبر!

جنم دن پر میں اتنی خوش کیوں ہوتی ہوں۔۔؟

کیوںکہ!!

"میری زندگی کا خاص الخاص مہینہ..! ہے یہ"

اس مہینے میں بہت خوش ہوتی ہوں۔۔

چاہے میری زندگی میں کیسے بھی حالات کیوں نہ ہوں۔

23دسمبر!!

خاص طور پر میں اس دن بہت خوش رہتی ہوں۔۔

کیونکہ!

یہ میرے لیے وہ واحد دن ہے۔جسے میں پورے یقین سے اپنا کہہ سکتی ہوں۔

جو ہر حال میں میرے ساتھ رہتا ہے۔

مجھے خوشیاں دیتا ہے۔

اپنائیت کا احساس دیتا ہے۔

سکون سے بھرا لمحہ دیتا ہے۔

جسے میں جی کر ایک بار پھر سے زندہ ہو جاتی ہوں۔جیسے ابھی ابھی میرا جنم ہوا ہو-

پرستان کی پریاں جنت کی ملائکہ ہاتھوں میں انمول پھولوں کی پتیاں لے کر آتی ہیں-

اور مجھ پہ برسا کے کہتی ہیں-

سالگرہ مبارک ہو کوملی..!!

ایسے ہی کہنے کو تو آج میری سالگرہ تھی۔ مطلب آج میں 24 سال کی ہو
چکی ہوں 24 سال میری زندگی کا وہ دورانیہ ہے-


December Birthday 


جس میں بہت ساری خوشیاں اور بہت سارے غم میرے اثاثے میں آئے ہیں۔بہت سارے نئے لوگوں کی شناسائی نصیب بنی جو بہت چاہنے والے ثابت ہوئے۔ اور چارہ گری کرنے میں ہماتن گوش رہتے ہیں،ساتھ ہی ساتھ کُچھ ایسے لوگوں کو کهونا بهی بخت میں لکها گیا جن کا ازالہ شائد ممکن ہی نا ہو-

اب یہ ہے حالتِ احوال کہ اک یاد سے ہم

شام ہوتی ہے تو بس رُوٹھ لیا کرتے ہیں

 

سال 2018 ء سے سال2020 ء وہ دورانیہ ہے جس میں شعور نے اضطراب پیدا کیا،زندگی میں خوش رہنے کے لئے بہت زیادہ ہمت نہیں بلکہ بہت زیادہ بے حِسی چاہئے،نظامِ قدرت ہے گزرنے والے گزرتے رہتے ہیں-

اور نئے لوگ ان کی جگہ آ جاتے ہیں، کیوںکہ کہتے ہیں نہ جانا ہوتا ہے آنے والے کو!

لیکن کُچھ لوگ انسان کی زندگی میں کسی خلا سے کم نہیں ہوتے۔ جو خلا ان کے جانے کے بعد بهی شائد پوری نہیں ہو پاتی۔۔۔۔ مگر انسان بہانے سے ہی سہی مگر زندگی گزارنے کی اداکاری سیکھ ہی لیتا ہے۔۔۔۔

کہتے ہیں نہ کہ انسان جذبات  کے معاملے میں ہمیشہ ادهوری باتیں کرتا ہے جو شائد کبهی مکمل نہیں ہو پاتیں۔۔۔

جانے والوں پر صد افسوس اور آنے والوں کو میرا خداوند غیور نا مانگی ہوئی خوشیوں سے بهی نوازے-آمین

کتابِ زیست کا ایک اور باب ختم ہوا

شباب ختم ہوا , اک عذاب ختم ہوا

 

 


Post a Comment

0 Comments