"میرا ہر لفظ تمہارا ہے" تحریر کومل سلطان خان

 



"میرا ہر لفظ تمہارا ہے"

کومل سلطان خان

 

تو نے شاعر مجھے بنا دیا۔۔۔۔۔۔!

پر میرے الفاظ چھین لئے مجھ سے۔۔۔۔۔۔!

تو نے مصور مجھے بنا دیا۔۔۔۔۔!

پر میرے سارے رنگ چھین لیے مجھ سے۔۔۔۔۔۔!

لوگ کہتے ہیں اس نے مجھے دکھ دیا ، اور میں اس کے لیے دعاگو ہوں وہ اس سے زیادہ دکھ پائے !!!

کیا محبت کرنے والے ، محبتیں بانٹنے والے اس قدر کم ظرف ہوتے ہیں کہ
وہ بددعائیں دینے لگ جائیں ؟؟؟

Mera Har Lafz Tumhra Hai!

وہ انکی بے رُخی پہ ، انکی بے اعتنائی پہ انکے لیے وہی تکلیف مانگتے ہیں جس سے وہ گزرے ہوتے ہیں ؟

یا اس سے بھی بڑھ کے تکلیف ؟؟؟؟

کیا اس قدر والہانہ محبت ہوتی انکی ؟؟؟ کہ وہ مطمئن ہوجاتے ؟؟ انکا ضمیر انہیں اپنے محبوب کے واسطے دکھ مانگنے پر کٹہرے میں کھڑا نہیں کرتا ؟؟؟

طمانچے نہیں مارتا ؟؟؟

اور جو کہتے !!!

کہ وہ حق کھو دیا ، تم اب نفرت کے قابل بھی نہیں ہو ،

تو کیا محبتوں کی ڈکشنری میں نفرت کا لفظ شامل ہوتا ہے ؟؟؟؟؟

بلکل بھی نہیں !!!

میرا دعویٰ ہے۔۔۔۔ !!

میرا ایمان ہے۔۔۔۔۔۔ !!

ایک محب !

کبھی بھی کسی سے نفرت نہیں کرسکتا !!

 وہ کبھی بھی محبوب کے دکھوں پہ واویلا نہیں مچا سکتا ، وہ کبھی بھی بددعا کے لیے ہاتھ نا اٹھائے گا !!!

ارے کیا تم نہیں دیکھتے ؟؟

 تمہارے گناہوں کے باوجود بھی قسم خدا کی !!

وہ ربِ کعبہ تم سے نفرت نہیں کرتا ، تمہیں جان لینا چاہیے کہ جیسے تم اس کے لیے محبوب ہو ، کوئی ہوہی نہیں سکتا !!

وہ اس قدر پیار کرتا ہے نا کہ انسان جب خدا کو چھوڑ دوسرے انسان سے سکون کا طالب ہوتا ہے...

 تو رب پھر اس کو اس انسان کے آسرے چھوڑ دیتا ہے اور انسان... وہ تو ہے ہی اس رب کی تخلیق کیسے کسی دوسری تخلیق کو مستقل سکون دے سکتا ہے تو بس تھک جاتا ہے اور ٹھہر جاتا ہے پھر انسان کو اسی رب کی طرف رجوع کرنا ہوتا ہے جو..

 تھکتا نہیں بیشک نہیں۔۔۔۔۔۔!

 نا سکون دینے سے نا ہی معاف کرنے سے نا اپنی محبت  نوازنے سے کیونکہ اس کی رحمت کے ساۓ ہر جگہ موجود ہیں وہ رب کائنات ہے ربِ رحیم، ربِ ذوالجلال ہے....

تو ہماری غلطیوں پہ لوگ بجائے ہماری غلطیوں کے ہم سے ہی کیونکر نفرت کرتے ہیں ؟؟

کیا اس قدر کم ظرف ہوتے ہیں وہ ؟؟؟؟؟

باخدا نفرت مت کیجئے !!!

باخدا کسی کا برا مت مانگیے !!

کوئی کچھ بھی کہہ دے درگزر کرجائیں !!

سہہ جائیں !!

وسیع القلب ہوجائیں ، یقین جانیں وہ اللہ محبوب بنالے گا آپکو اپنا !!!

دعاگو ہوں ان کے لیے سب سے پہلے جو لوگ مجھے ہمیشہ گِراتے رہے !!

مجھے رلاتے رہے !!

میری زندگی کی کتاب میں کسی کے لیے نفرت نہیں ہے !!

کسی کے لیے برے الفاظ نہیں ہیں !!

پہلے کبھی تھے  ، اور نا اب ہیں !!

ہمیشہ خوش رہیں وہ جو مجھے کبھی خوش نہیں دیکھنا چاہتے !! ان سب میں سرفہرست میرے اپنے ہیں  !!

جئیں انکی خیر ہو !!

 بھاگنا چھوڑ دو، ٹھہر جاؤ، دعا کرو اور انتظار کرو، بند دروازوں پر غم نہ کرو، کھلے دروازوں پر خوش ہوجاؤ، جو تمہیں چھوڑ گئے ان کو مت ڈھونڈو، جو تمہارے ساتھ رہا اس کو تلاش کرو، تم اسکے راستوں پر چل دو اور تمہاری رضا تک کے راستے خود ہی بنتے چلے جائیں گے، لاحاصل چاہتے ہو تو حاصل پر راضی ہو جاؤ،

پھر کیا ممکن اور کیا ناممکن ، سب تمہارا، رب تمہارا۔۔۔۔۔!

نہ ہونے کا احساس سب کو ہے__!

موجودگی کی قدر کسی کو نہیں.!!

ہاں میری وجہ سے دل آزاری ہوئی ہو تو اس کے لیے سب سے معذرت !!!

سلامت رہیں !! دعا دیجیے اور لیجیے !!


Post a Comment

0 Comments