جیتے جی موت کا مزہ تحریر مغیزہ امتیاز

 

 

جیتے جی موت کا مزہ

تحریر مغیزہ امتیاز

میں ہمیشہ کہتی تھی کہ کوئی کسی کے لیے نہیں مرتا- سب بس کہنے کی باتیں ہوتی ہیں کیوں کہ میں نے کسی کو کسی کے لیے مرتے نہیں دیکھا لیکن اب جب خود پہ یہ بات آئی ھے تو سمجھ آیا کہ مرنا "موت" کو نہیں کہتے اور انسان سچ میں نہیں مرتا لیکن انسان کا دل مر جاتا هے ،اسکی خوشیاں مر جاتی ہیں، ہاں! انسان سچ میں نہیں مرتا کیوں کہ موت کا ایک وقت مقرر ھے اور وہ موت اتنی تکلیف نہیں دیتی جتنی موت سے پہلے زندگی میں مر جانا تکليف دیتا ھے-                                                     

آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کسی کو کیسے مارا جائے پھر سن لیں۔ سب سے پہلے اس سے آپ محبت کا اظہار کریں، ان کے ساتھ وقت گزاریں، یادیں بنائیں،انھیں محبت کے خواب دکھائیں اور ان کی خوشی کی وجہ بنیں اس طرح آپ ان کو زندہ کرو گےاور صرف اس وقت جب اس کی زندگی میں کوئی نہیں ہے لیکن صرف آپ ہو۔ اسے تنہا چھوڑ کر شادی میں مصروف ہو
جاؤ ایسے مصروف رہو کے جیسے وہ ہے ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

Taste of Death in Life

 اسے اپنی زندگی کی بدترین صورتحال میں اس وقت تنہا چھوڑیں جب اسے کسی اور سے زیادہ آپ کی ضرورت ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔!                                        

اگر یہ سب کم لگے تو بہتر ہے کہ آپ بغیر کسی وجہ کے،الوداع کہے بغیر چلے جائیں،آپ کے آخری پیغام میں بھی اس کی خوشی کی دعا ہے!! اس میں شک نہیں کہ وہ روزانہ مرے گا، جب تک وہ اس دنیا میں رہے گا وہ پہلے جیسا انسان نہیں رہے گا۔۔۔۔۔۔۔۔!

کیوں محبت کرنے والوں کو خیال نہیں آتا کہ ہمیں ان کی ضرورت ہے؟ ان کی موجودگی سے ہی ہماری سانسوں کی بقا ہے؟ ان کے الفاظ ہی ہیں جو ہمارے چہرے پر مسکراہٹ سجانا جانتے ہیں-                               

 کبھی کبھی تو لگتا ہے جیسے ہم نے زندگی کی خوشیوں کا حق ہی انہیں دیا ہوا ہوتا ہے، کیوں کہ ان کے ساتھ ہی سے تو ہمیں اپنی زندگی خوبصورت لگتی ہے اور وہ یہ سب جانتے ہوئے بھی کنارہ کرتے ہیں قسمے جیتے جے موت کا مزہ دیتے ہیں۔۔۔۔۔!

Post a Comment

0 Comments