*یومِ یکجہتی کشمیر*
شاعر *زاہد علی اداس ایڈووکیٹ*
یومِ یکجہتی کشمیر پہ کہی گئی ایک نظم پیشِ خدمت
ہے-
❤️❤️❤️❤️❤️
کشمیر محبت کی فضاؤں میں پلی ہے
کشمیر بہاروں کے نظاروں سے جڑی ہے
کشمیر پہاڑوں کے نگر سے ہے وابستہ
کشمیر یقیں مانیے پھولوں کی لڑی ہے
کشمیر تو بھر پور ہے یاں باغِ ارم سے
کشمیر تو جنت کی بھی جنت ہے قسم سے
کشمیر کو نابود کوئی کیسے کرے گا
کشمیر سلامت ہے خداوند کے کرم سے
کشمیر نے چاہت کے کنول ہر جا بکھیرے
کشمیر کی نگری میں ہیں خوشبو کے سویرے
کشمیر وہ دھرتی ہے جہاں مہکیں گلستاں
کشمیر میں ہر جا ہیں پرندوں کے بسیرے
کشمیر کی رونق کو الم کون کرے ہے
کشمیر پہ اس قدر ستم کون کرے ہے
اس قدر مظالم کی مذمت تو کرے ہو
تختوں پہ مگر جا کے ادھم کون کرے ہے
کشمیر نگر اب کہ ہے محصور کے جیسا
کشمیر کا احوال تردد سا ضرر سا
کشمیر نے حالانکہ دئیے پھول ہمیشہ
کشمیر کی دھرتی پہ لگا خون ہے کیسا
کشمیر کو پھر سے وہی خوشیوں کا سماں دو
کشمیر کو پھر سے وہی تسکینِ رواں دو
کشمیر کی رگ رگ میں محبت کی ہو وسعت
کشمیر کی قسمت کو نیا رنگ جہاں دو
کشمیر کے لوگوں کو بھی آزاد کیے دو
کشمیر کی نگری کو بھی تم شاد کیے دو
کشمیر کے لوگوں کی دعاؤں کو لیے لو
کشمیر کی زینت کو بھی آباد کیے دو
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
0 Comments
Hy!
Thanks for your replying and showing interest in my blog.