*یومِ یکجہتی کشمیر* شاعر *زاہد علی اداس ایڈووکیٹ*

 

*یومِ یکجہتی کشمیر*

شاعر *زاہد علی اداس ایڈووکیٹ*


یومِ یکجہتی کشمیر پہ کہی گئی ایک نظم پیشِ خدمت ہے-

5th February Kashmir Solidarity Day 
Stand with Kashmir

  

کشمیر محبت کی فضاؤں میں پلی ہے

کشمیر بہاروں کے نظاروں سے جڑی ہے

کشمیر پہاڑوں کے نگر سے ہے وابستہ

کشمیر یقیں مانیے پھولوں کی لڑی ہے

کشمیر تو بھر پور ہے یاں باغِ ارم سے

کشمیر تو جنت کی بھی جنت ہے قسم سے

کشمیر کو نابود کوئی کیسے کرے گا

کشمیر سلامت ہے خداوند کے کرم سے

کشمیر نے چاہت کے کنول ہر جا بکھیرے

کشمیر کی نگری میں ہیں خوشبو کے سویرے

کشمیر وہ دھرتی ہے جہاں مہکیں گلستاں

کشمیر میں ہر جا ہیں پرندوں کے بسیرے

کشمیر کی رونق کو الم کون کرے ہے

کشمیر پہ اس قدر ستم کون کرے ہے

اس قدر مظالم کی مذمت تو کرے ہو

تختوں پہ مگر جا کے ادھم کون کرے ہے

کشمیر نگر اب کہ ہے محصور کے جیسا

کشمیر کا احوال تردد سا ضرر سا

کشمیر نے حالانکہ دئیے پھول ہمیشہ

کشمیر کی دھرتی پہ لگا خون ہے کیسا

کشمیر کو پھر سے وہی خوشیوں کا سماں دو

کشمیر کو پھر سے وہی تسکینِ رواں دو

کشمیر کی رگ رگ میں محبت کی ہو وسعت

کشمیر کی قسمت کو نیا رنگ جہاں دو

کشمیر کے لوگوں کو بھی آزاد کیے دو

کشمیر کی نگری کو بھی تم شاد کیے دو

کشمیر کے لوگوں کی دعاؤں کو لیے لو

کشمیر کی زینت کو بھی آباد کیے دو


Post a Comment

0 Comments