سلسلہ آئو شاعری سیکھیں (___سبق نمبر 4___) از اسامہ سرسری صاحب



📖
سلسلہ آئو شاعری سیکھیں
(___سبق نمبر 4___)
 از اسامہ سرسری صاحب
پیشکش اردو تحقیق




محترم قارئین!
پچھلی قسطوں میں ہم نے ’’قافیے‘‘ سے متعلق مفید معلومات حاصل کرنے کے ساتھ قافیہ سازی کی مشق بھی الحمد للہ! کسی حد تک کرلی ہے۔
ایک اہم بات یہ ذہن نشین کرلیجیے کہ قافیے کی اصطلاحات جو کتابوں میں موجود ہیں، وہ حد سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ کافی مشکل بھی ہیں، اس لیے ہم نے انھیں ذکرنہیں کیا۔
اب اس قسط میں ہم ان شاء اللہ تعالیٰ
مقفّٰی (قافیے والے) جملے بنانا سیکھیں گے۔آپ سوچ رہے ہوں گے کہ جب مقفّٰی جملے بنالیں گے تو ان جملوں سے مل کر پوری نظم بن جائے گی اور اس طرح آپ شاعر بن جائیں گے تو براہِ مہربانی زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں
ع… قوافی سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔
اب آپ مندرجہ ذیل جملوں کو غور سے دیکھیں:
اللہ کی عبادت کریں…
نبی کی اطاعت کریں…
قرآن کریم کی تلاوت کریں…
 ماں باپ کی خدمت کریں…
 بڑوں کی عزت کریں…
چھوٹوں پر شفقت کریں…
نیکیوں کی کثرت کریں…
 گناہوں سے نفرت کریں…
 یوں حاصل جنت کریں۔
یہ سب جملے مقفّٰی ہیں…ان میں ”عبادت ، اطاعت ، تلاوت ، خدمت ، عزت ، شفقت ، کثرت ، نفرت ، جنت“ قافیے ہیں اور سب قافیوں میں ’’ت‘‘ حرف روی ہے اور’’کریں‘‘ ردیف ہے۔
مقفّٰی جملے بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ سب سے پہلے ایک موضوع متعین کریں، پھر اس موضوع سے متعلق ہم قافیہ الفاظ سوچ سوچ کر لکھ لیں۔
مثال کے طور پر آپ کو اپنے اسکول سے متعلق مضمون بنانا ہے اور مضمون بھی ایسا جو پورا کا پورا مقفّٰی ہو تو پہلے آپ اسکول کے بارے میں جو جو باتیں آپ کے ذہن میں ہیں، ان سے متعلق ہم قافیہ الفاظ جمع کرلیں جیسے: اسکول، اسٹول، قبول، معمول، دھول، طول، پھول، مشغول وغیرہ۔
اب ان الفاظ کو مدِّ نظر رکھ کر اسکول سے متعلق جملے بناتے جائیں:
میں جب گیا اسکول …
 فاصلے کا تھا کافی طول…
 اور راستے میں تھی دھول…
 مگر اسکول سے باہر تھے پھول…
 کلاس روم میں تھیں کرسیاں، ٹیبل اور اسٹول…
 اسکول جانا ہے میرا روز کا معمول…
 گھر آکر بھی میں اسکول کے کاموں میں رہتا ہوں مشغول…
اللہ تعالیٰ میرے اس عمل کو کرلے قبول۔
اسی طرح مثال کے طور پر اگر آپ کسی شرارتی بچے کے بارے میں مقفّٰی جملے بنانا چاہتے ہیں تو پہلے اس شرارتی بچے سے متعلق ہم قافیہ الفاظ سوچ کرکسی صفحے پر نوٹ کرلیں…
مثلاً نوجواں، مستیاں، روآں روآں، عیاں، انگڑائیاں، ناتواں، وہاں، بے دھیاں، تھیلیاں، کہاں، پشیماں، ساماں، طوفاں۔ وغیرہ وغیرہ۔
اب ان قافیوں کو سامنے رکھ کر مقفّٰی جملے بناتے جائیں:
ایک پیارا سا نوجواں
کرتا ہے بہت مستیاں
شرارت سے بھرا ہے اس کا روآں روآں
ایک دن اس نے دیکھا کہ جا رہا ہے ایک مردِناتواں
اور اس کے ہاتھ میں ہے کچھ ساماں
شرارت نے فوراً لی انگڑائیاں
اس نے اس سے کہا: ’’وہ دیکھو وہاں‘‘…
جیسے ہی وہ شخص ہوا بے دھیاں
اس نے چھین لی اس کی سب تھیلیاں
چھینتے ہی اسے بدبو کا محسوس ہواطوفاں
اُن میں کوڑاکرکٹ اور گندگی تھی عیاں
جنھیں وہ پھینکنے جارہا تھا نہ جانے کہاں
نوجواں اپنی اس حرکت سے ہوا بہت پشیماں۔

امید ہے کہ ان تین مثالوں سے آپ ’’مقفّٰی جملے‘‘ کسی حد تک سمجھ گئے ہوں گے۔

ا_______________________ا
مشق
اپنی زندگی کے اچھے سے تین دل چسپ قصوں کو کم از کم پانچ پانچ مقفّٰی جملوں کی صورت میں لکھیں۔
طریقہ یہی ہے کہ پہلے قصہ سوچیں، پھر اس کے متعلق ہم قافیہ الفاظ سوچ سوچ کر کسی صفحے پر لکھ لیں… پھر مقفّٰی جملے بناتے جائیں۔
ممکن ہے بہت سے ہم قافیہ الفاظ شروع میں ذہن میں نہ آئیں، بلکہ جملے بنانے کے دوران میں آجائیں
اور اگر خوب مشق کرلی جائے تو ہم قافیہ الفاظ پہلے سوچنے کی بھی ضرورت نہ رہے گی
--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------




مشق نمبر 4 کا حل
از نواب زادی

جیسے ہی ہوا چھٹیوں کا پیغام موصول(1
بستے بند اور ہم ہوئے ناولوں میں مشغول
امّاں جان کے غصے نے لگایا ہم پر محصول
کہا گر پڑھنا ہے ناول تو قیمت ادا کرو معقول
رکھی تھی شرط پڑھائی جو کرنی پڑی قبول
تب جا کے کیا بڑوں نے ہمارا ناول پڑھنا مقبول

جب نہم جماعت کا نتیجہ آنا تھا(2
نتیجہ انٹرنیٹ پر تلاشنا تھا
ہم جو صبح سے انتظار میں تھے
محکمہ تعلیم نے نتیجہ اپنے وقت پر دکھانا تھا
اس جستجو میں ہم نے سکرین پر آنکھوں کو جمانا تھا
دل کی گھبراہٹ کو  پرسکون کروانا تھا
پر نتیجہ آنے سے پہلے یہ ممکن نہ ہو پانا تھا

میں روز ،فجر میں اٹھتی ہوں(3
نماز پڑھتی ہوں
پھر کالج کی تیاری کرتی ہوں
پھر گھر سے نکلتی ہوں
ایک بس پکڑتی ہوں
کالج کے سامنے بس سے اترتی ہوں

اور اندر چلی جاتی ہوں

















Post a Comment

4 Comments

Hy!
Thanks for your replying and showing interest in my blog.