سکھ چین گرمی اور سردی کے تناظر میں۔۔۔۔۔! تحریر ذیشان عباس

    


سکھ چین گرمی اور سردی کے تناظر میں۔۔۔۔۔!

تحریر ذیشان عباس


 پاکستان ایک سرسبز ملک ہے جہاں بےشمار درخت اپنی اپنی خاص اہمیت

 اور افادیت رکھتے ہیں۔ان میں آج ہم جس خوبصورت اور دلکش درخت کا 

ذکر کرنے جا رہے ہیں اسے سکھ چین کہا جاتا ہے۔یہ منفرد درخت اپنے

 ہرے بھرے رنگ اور گھنے سائے کے ساتھ ساتھ بے شمار فوائد رکھتا

 ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔ 

ماہرین نباتات کے مطابق یہ درخت تیس سے چالیس فٹ تک بلند ہوتا ہے اور اس کا پھیلاؤ چھتری نما ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جہاں یہ گرم موسم کی تیز دھوپ میں ٹھنڈی گھنی چھاؤں مہیا کرتا ہے وہیں صاف آب و ہوا کی فراہمی میں اہم کردارادا کرتا ہے۔ جو احباب اپنے گھروں میں سایہ دار درخت لگانے کی خواہش رکھتے ہیں انہیں میں یہ مشورہ ضرور دینا چاہوں گا کہ وہ اس درخت کو اپنی لسٹ میں شامل کر لیں۔یہ زیادہ تر جنوبی پنجاب اور سندھ کے ریگستانی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ یہ پاکستان کے علاوہ 

بھارت، 

ملائیشیا

،آسٹریلیا اور دیگر بہت سے ممالک میں پایا جاتا ہے۔ 

گھنی چھاؤں کے لحاظ سے اس کا کوئی ثانی نہیں- اس لیے تپتی دوپہر میں لوگ اس کی گھنیر چھاؤں سے راحت اور سکون حاصل کرتے ہیں۔یہ
پھول دار درخت ہے۔

(سکھ چین درخت) -Pongame oiltree

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے پھول کو مختلف ادویات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پھول کچھ وقت گزرنے کے بعد سخت خول جیسے بادام کی صورت اختیار کر جاتا ہے اگر اسے توڑا جائے تو اس کے اندر سے گری نما میوہ نکلتا ہے جو ذائقہ میں ترش ہوتا ہے۔

اس کے متعلق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس گری کے سفوف کو بھی مختلف امراض کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہےاور اس کا تیل بھی نکالاجاتا ہے۔

 آخر میں یہ ضرور بتاتا چلوں کہ سکھ چین کے درخت کی باریک اور چھوٹی شاخوں کو کاٹ کر مسواک طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو دانتوں اور مسوڑوں کے درد میں بہت کار آمد ہے۔غرضیکہ اس درخت کے فوائد ہی فوائد ہیں۔


Post a Comment

0 Comments